جمعه 15/نوامبر/2024

سعودی عرب: غبن کی رقم کا تخمینہ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ

جمعہ 10-نومبر-2017

سعودی عرب میں حال ہی میں بدعنوانیوں کے الزامات میں گرفتار کیے گئے 208 افراد میں سے سات کو ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرپشن کے ذریعے خورد برد کی گئی رقم کا ابتدائی تخمینہ ایک کھرب ڈالر لگایا گیا ہے۔

سعودی عرب کے اٹارنی جنرل اور سپریم کمیٹی برائے انسدادِ بدعنوانی کے رکن شیخ سعود المعجب نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ پکڑے گئے افراد کے خلاف تیزی سے تحقیقات جاری ہے اور اس ضمن میں لمحہ بہ لمحہ کی صورت حال سے آگاہ کیا جاتا رہے گا۔

اٹارنی جنرل نے بتایا ہے کہ بدعنوانیوں کے الزام میں اب تک کل 208 افراد کو پکڑا گیا ہے۔ان میں سے سات کو ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنا پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

قبل ازیں جمعرات کو سعودی حکومت نے کرپشن میں ملوث مشتبہ افراد کی ایک نئی فہرست جاری کی ہے اور ان کے بنک کھاتے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ نئے گرفتار کیے گئے افراد میں مینیجرز ، سرکاری حکام اور عدالتی اداروں کے حکام شامل ہیں۔

شیخ سعود نے کہا ہے کہ’’ جن افراد کو پکڑا گیا ہے، وہ عشروں سے رقوم کی خرد برد میں ملوث تھے ۔انھوں نے سرکاری رقوم کا ناجائز استعمال کیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان کی کرپشن کی کل رقم کا تخمینہ ایک سو ارب ڈالرز ہے اور یہ رقم اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے‘‘۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا اندازہ لگانے کے لیے مزید شواہد اکٹھا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ سعودی عرب کی مانیٹری ایجنسی ( مرکزی بنک) کے گورنر نے مشتبہ افراد کے ذاتی اثاثے منجمد کرنے کے لیے میری درخواست منظور کر لی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی