دوسروں پر آپ کے نہ صرف الفاظ اثرا انداز ہوتے ہیں بلکہ الفاظ سے زیادہ آپ کا طرز عمل دوسروں پر اثرات ڈالتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ اپنے اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بعض الفاظ کو اپنے روز مرہ کے استعمال سے بالکل نکال دیں۔
اسٹنفورڈ انسٹیٹیوٹ میں انجینیرنگ کے شعبے سے وابستہ محقق برنارڈ روتھ نے اپنی کتاب’کامیابی کی عادتیں‘ میں ان اسالیب کا ذکرکیا ہے جن سے آپ زندگی میں کامیابی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
مصنف لکھتا ہے کہ دو الفاظ کو اپنی لغت سے نکال دیں یا انہیں دوسرے الفاظ میں تبدیل کردیں۔
لیکن کو ’اور‘ میں بدل دیں
اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ میں مسجد جانا تو چاہتا ہوں لیکن مجھے کچھ اور کام بھی ہے۔ ’لیکن‘ کا لفظ لرائی پیدا کرتا ہے۔ بعض اوقات آپ کو بھی الجھا دیتا ہے اور آپ کو فی الحقیقت ایک ایسی الجھن میں ڈال دیتا ہے جو فی الحقیقت موجود نہیں ہوتی۔
تاہم آپ یہ کہہ سکتے ہیں میں کام مکمل کرکے سینما جانا چاہتا ہوں۔ اسی طرح آپ جب مگر یا لیکن کو ’اور‘ میں بدلتے ہیں تو آپ کا دماغ جملے کے دونوں حصوں پر عمل درآمد کی طرف مائل ہوتا ہے۔ ممکن ہے آپ مختصر فلم دیکھیں یا کچھ دیر کے لیے اپنا کام موخر کردیں۔
چاہیے کو ’میں چاہتا ہوں‘ میں بدلیں
مغربی مفکر کا کہنا ہے کہ ’چاہیے‘ کا لفظ بھی آپ کی زندگی میں بہت سے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ اس لیے چاہیے کے بجائے آپ کہیں’میں چاہتا ہوں‘۔ اس طرح آپ دوسرے پر زیادہ بہتر انداز میں اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
الفاظ میں تبدیلی آپ کی کامیابی کا اہم عنصر ثابت ہوسکتی ہے۔