جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کو’ممنوعہ‘ فوجی علاقہ قرار دیا

جمعرات 9-نومبر-2017

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام سرحدی علاقے کو کسی ناخوش گوار واقعے اور اشتعال انگیز کارروائی سے بچنے کے لیے ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

قابض فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سرحد کے قریب آنے سے سختی سے اجتناب کریں ورنہ بارڈر پر تعینات فوج ان پر گولی چلا سکتی ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ میں شائع ہوا ہے۔ جنوبی کمانڈ کے اسرائیلی سربراہ ایال زامیر کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام کسانوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سرحد کے قریب نہ آئیں۔ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سرحد کی دوسری طرف یہودی آباد کاروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کی سرحد کے قریب نہ جائیں اور سرحد پر دیوار کی تعمیر کا کام عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے سرحدی علاقے دیر البلح میں ایک سرنگ پر بمباری کرکے حماس اور اسلامی جہاد کے 12 کارکنان کو شہید اور ایک درجن سے زاید کو زخمی کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد صہیونی فوج سخت خوف کا شکار ہے۔ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ بھی بزدل دشمن فوج کے خوف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی