قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر ایک سرنگ پر بمباری کے دوران سرنگ میں شہید ہونے والے پانچ مزاحمت کاروں کے میتیں قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیاہے کہ فوج نے پانچ فلسطینی مزاحمت کاروں کے جسد خاکی قبضے میں لینے کی خبر شائع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ السرایا القدس نے سرنگ میں لاپتا ہونے والے اپنے پانچ کارکنوں کی شہادت کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ممکنہ طور پرشہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہوسکتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی امدادی ٹیموں کو تباہ کی جانے والی سرنگ میں شہداء کی تلاش کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
اسلام جہاد کی طرف سے سرنگ میں لاپتا ہونے والے شہداء کی شناخت کمال بدر مصبح، احمد حسن السباحی، شادی سامی الحمری، محمد خیرالدین البحیصی اور علاء سامی ابو غراب کے ناموں سے کی تھی۔
اس سے قبل 30 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں دیر البلح کےمقام پر ایک سرنگ پربم باری کی تھی جس کےنتیجے میں سات فلسطینی شہید اور 13زخمی ہوگئے تھے۔ شہداء میں دو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کارکن اور پانچ کا تعلق اسلامی جہاد سے تھا۔