اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دعویٰ کیا ہے کہ سنی مسلک کے پیروکار عرب ممالک غیر متوقع طورپر اسرائیل کے قریب آ رہے ہیں۔ ان کا کہناہے کہ ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ سنی عرب ممالک ہمارے گرد اکھٹے ہو رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ عرب ممالک اسرائیل کے قریب آ رہے ہیں تاہم انہوں نے ان سنی عرب ممالک میں سے کسی کا نام نہیں لیا۔
نیتن یاھو نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ایران سے سنجیدہ خطرات لاحق ہیں اور ان خطرات کے تدارک کے لیے خطے کے ممالک کو نئے اتحاد قائم کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اب ایسے اتحاد بھی بن رہے ہیں جو وہم وگمان میں بھی نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران یکے بعد دیگرے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لینا چاہتا ہے۔ عراق اور شام کے بعد یمن اور لبنا ایران کا اگلا ہدف ہیں۔
نیتن یاھو نے کہا کہ خطے کے عرب ممالک غیر متوقع طور پراسرائیل کے قریب آ رہے ہیں۔ میری زندگی کا یہ انوکھا تجربہ ہے۔ ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خطے کے سنی عرب ممالک ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل کے قریب آ رہےہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست سفارتی تعلقات دو عرب ممالک مصر اور اردن نے قائم کیے ہیں تاہم کچھ عرصے سے ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوسرے عرب ملکوں کو بھی اسرائیل کے قریب لانے کے لیے کوشاں ہیں۔