اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے غزہ میں ایک سرنگ میں لاپتا فلسطینیوں کی تلاش کے لیے اسرائیلی فوج کی طرف سے عاید کردہ شرائط مسترد کردی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرقی خان یونس میں دیر البلح کے مقام پر لاپتا فلسطینیوں کی تلاش کے لیے اسرائیلی فوج نے جو شرائط عاید کی ہیں وہ قابل قبول نہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی فوج نے غزہ کے سرحدی علاقے دیر البلح میں بمباری کرکے ایک سرنگ میں کام کرنے والے 7 مزاحمت کاروں کو شہید اور 13 کو زخمی کردیا تھا۔ اس واقعے میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس کےپانچ کارکن لاپتا ہوگئے تھے۔ جب فلسطینی امدادی ٹیموں نے لاپتا افراد کی تلاش شروع کی تو صہیونی فوج نے رضاکاروں کو سرحدی علاقے کی طرف بڑھنے سے روک دیا تھا۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ لاپتا فلسطینیوں کی مشروط تلاش کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ قابض فوج کا کہنا تھا کہ سرنگ میں لاپتا فلسطینیوں کی تلاش کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں شامل کیا جائے گا۔
حماس رہ نما ڈاکٹر محمود الزھار نے صہیونی فوج کی شرائط کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شرائط بزدل دشمن کی گھٹیا بلیک میلنگ ہے۔