اسرائیلی حکومت نے دھمکی دی ہے کہ ضرورت پڑنے پر تل ابیب شام کے وادی گولان میں اپنے فوج اتارنے کے لیے تیار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ شام کے وادی گولان میں درزیہ کے علاقے میں شامی اپوزیشن کی پیش قدمی روکنے کے لیے اسرائیلی فوج داخل کی جاسکتی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان رونین مانیلیس نے ’فیس بک‘ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ مسلح افواج خضر قصبے میں کسی قسم کا نقصان روکنے اور الدروز کے باشندوں کےدفاع کے لیے اپنی فوج شام میں داخل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ادھر شام کی سرکاری خبر ساں ایجنسی ’سانا‘ کے مطبق القنیطرہ گورنری کے جنوبی علاقے خضر میں جمعہ کو ایک خود کش حملے میں چھ افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ درز قبیلہ اسرائیل میں عرب اقلیت میں شامل ہے۔ انہیں اسرائیل میں تمام شہری حقوق حاصل ہیں۔ اس قبیلے کے افراد اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ شام کے اندر بھی دروز قبیلے کے افراد کی بڑی تعداد آباد ہے۔