چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جیل کی اسپتال میں فلسطینی اسیرہ کے ہاتھ کا آپریشن

جمعرات 2-نومبر-2017

فلسطین کی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل ’ھشارون‘ میں پابند سلاسل ایک 26 سالہ فلسطینی اسیرہ حلوۃ سلیم محمد حمامرہ کے بازو کی سرجری کی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے حوسان قصبے کی رہائشی حلوۃ محمد حمامرہ چند روز قبل جیل میں اپنے کمرے میں گرپڑی تھیں اور ان کا ایک بازو ٹوٹ گیا تھا۔

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسیرہ حمامرہ جیل میں سونے کے لیے بنائے گئے بیڈ سے گر گئی تھیں جس کے نتیجے میں ان کا ایک بازو ٹوٹ گیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بار بار صہیونی حکام سے حمامرہ کے بازو کو علاج کرانے کا مطالبہ کیا تھا مگر قابض صہیونی حکام اور جیل انتظامیہ بار بار ٹال مٹول سے کام لے رہے تھے۔

خیال رہے کہ اسیرہ حلوہ سلیم محمد حمامرہ گذشتہ دو سال سے ھشارون جیل میں قید ہے۔ انہیں اسرائیل کی عوفر نامی فوجی عدالت سے چھ سال قید اور چار ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی۔

حمامرہ ایک بچی کی ماں ہیں اور بچی کی عمر تین سال ہے۔ صہیونی جیل حکام نے حمامرہ کو اہل خانہ سے ملنے پرپابندی عاید کررکھی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بار بار مطالبات کے بعد اس کے شوہر اور دیگر اقارب کو ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی