اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل اور جماعت کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل رمضان شلح سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔ حماس رہ نماؤں نے اسلامی جہاد کے رہ نما سے بات چیت میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی کی تازہ ریاستی دہشت گردی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تینوں فلسطینی رہ نماؤں نے صہیونی دشمن کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے دشمن کے جرائم کا مل کر جواب دینے سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ اور اسلامی جہاد کے القدس بریگیڈ کے کارکنان پرحملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قیادت اسرائیل کا اہم ہدف ہے۔
خالد مشعل نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت کے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے اور ان کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال سے فلسطینی قوم کی تحریک آزادی کو آج تک نہیں کچلا جاسکا ہے اور آئندہ بھی فلسطینی قوم صہیونی دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے ساتھ آزادی کی تحریک جاری رکھے گی۔
خیال رہے کہ سوموار کو اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر ایک سرنگ پر بمباری کے نتیجے میں 7 فلسطینی مجاھدین شہید اور 13 زخمی ہوگئے تھے۔