چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن جاری، گرفتار فلسطینیوں کی تعداد 70 ہوگئی

منگل 24-اکتوبر-2017

فلسطین کے مقبوضہ غرب اردن اور بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج کی طرف سے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق تازہ چھاپوں میں صہیونی فوج کے ہاتھوں مزید 19 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ دو روز سے جاری کریک ڈاؤن میں 70 سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے غرب اردن اور بیت المقدس میں تلاشی کی مہمات کے دوران نہ صرف فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا بلکہ گھروں میں تلاشی کی آڑ میں لوٹ مار کا بازار گرم کیے رکھا۔

صہیونی فوج نے تلاشی کےدوران گھروں سے نقدی اور زیورات بھی لوٹ لیے اور یہ دعویٰ کیا کہ یہ رقوم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کی جانب سے مزاحمتی کارروائیوں کے لیے پہنچائی گئی ہیں۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے تلاشی کے دوران متعدد مطلوب افراد سمیت کئی فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔

غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے پانچ شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق گرفتار کیے گئے شہریوں کی شناخت قصی جمال سلمان، محمد نعمان جبریل، احمد جمال الھریمی، نادر عیاد الھریمی اور خلیل خضر شوکہ کے نام سے کی گئی ہے۔ ان کی عمریں 16 سے 44 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے جنوبی بیت لحم کے علاقے بیت فجار سے 16 سالہ احمد صلاح طقاطقہ کو حراست میں لیا۔

غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے بھی پانچ فلسطینیوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنین میں جبل الدامونی، حارہ ابو الرب اور اطراف میں متمرکز اسرائیلی فوجیوں نے ابو جارج فیکٹری کے قریب رکاوٹیں کھڑی کرکے شہریوں کا قباطیہ قصبے میں داخلہ بند کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے جنین میں محمد مصطفیٰ کمیل کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں موجود قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کےبعد کمیل کو حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ ابو الرب خاندان کے چار شہریوں ماھر سلطی ابوب الرب، محمد لطفی ابو الرب، عبدالعزیز حسن ابو الرب اور عبدالعظیم حسین ابو الرب کو حراست میں لے لیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شہروں اور بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 50 سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ زیادہ تر گرفتاریاں بیت المقدس کے العیساویہ قصبے سے کی گئی تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی