جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کی شام کی حدود کے اندر وحشیانہ گولہ باری

جمعہ 20-اکتوبر-2017

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کو وادی گولان کے اسرائیل کے زیرتسلط علاقے میں گولہ گرنے کے بعد شام میں صدر بشارالاسد کے زیرانتظام علاقوں پر بمباری کی گئی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی گولان میں گولہ گرنے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس واقعے کے بعد توپ خانے سے شام کے اندر شامی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

خیال رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران وادی گولان میں ہاون راکٹ گرنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔

سنہ 2011ء کے بعد سے اسرائیل تواتر کے ساتھ شام کے اندر اسدی فوج اور اس لی حلیف لبنانی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی اور زمینی حملے کرتا رہا ہے۔

اسرائیل نے جون 1967ء کی چھ  روزہ جنگ کے دوران شام کے وادی گولان کے 1200 مربع کلو میٹر کے علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔ شام کے پاس وادی گولان کا صرف 510 کلو میٹر رقبہ بچا ہے۔
 

 

مختصر لنک:

کاپی