چهارشنبه 30/آوریل/2025

مقبوضہ فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری بند کی جائے:جرمنی، فرانس

جمعہ 20-اکتوبر-2017

جرمنی اور فرانس نے فلسطین میں دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں اسرائیل کی نئی یہودی آباد کاری شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیروتوسیع عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور خطے میں قیام امن کی مساعی میں رکاوٹ ہے۔

جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایک پریس بیان میں کہا کہ رواں ہفتے اسرائیلی حکومت نے غرب اردن کے علاقوں میں تین ہزار نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔ غرب اردن میں یہودی آباد کاری عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، جرمنی اسے فوری طور پر بندکرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

فلسطینی مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی آباد کاری کی توسیع مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کے لیے جاری مساعی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چار جون 1967ء کے بعد قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی ریاست کی سرگرمیوں کو کسی صورت میں قابل قبول نہیں کیا جا سکتا۔ صہیونی ریاست کو فلسطین میں یہودی آباد کاری کا عمل بند کرنا ہو گا۔

ادھر فرانسیسی حکومت نے بھی غرب اردن کے علاقوں میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کے نئے منصوبوں کی منظوری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے یہودی توسیع پسندی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہروں میں یہودی آباد کاری کے اسرائیلی منصوبے سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت نے الخلیل شہر میں سنہ 2002 کے بعد پہلی بار 31 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے جب کہ رام اللہ میں بیت ایل کالونی میں 300 گھروں  کی تعمیر کی منظوری دی گئی تھی۔

 

مختصر لنک:

کاپی