یکشنبه 17/نوامبر/2024

تھائی لینڈ کے ساحل پر سیگریٹ نوشی قابل سزا جرم قرار

جمعرات 19-اکتوبر-2017

تھائی لینڈ کی حکومت نے ملک کے 20 اہم ساحلی سیاحتی مقامات پرسگریٹ نوشی پر پابندی عاید کردی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تھائی حکام کی طرف سے ایک نیا قانون منظور کیا گیا ہے جس کا اطلاق آئندہ ماہ [نومبر] سے ہوگا۔ اس قانون کے تحت ساحلی سیاحتی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو قید اور جرمانہ کی سزائیں دی جا سکیں گی۔

قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں تین ہزار امریکی ڈالر کےمساوی یا پاکستانی تین لاکھ روپے سے زاید رقم جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا دی جائے گی۔

یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب ساحلی علاقوں میں صفائی کی حالیہ مہم کے دوران سیگریٹ کے 1 لاکھ 40 ہزار باقیات جمع کی گئی تھیں۔ سیگریٹ کے یہ ٹکڑے 2.5 کلو میٹر کے علاقے سے مشہور جزیرہ بوکیٹ کے علاقے پاٹونگ سے جمع کیے گئے تھے۔

نیا قانون ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب تھائی لینڈ کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کا سیزن شروع ہو رہا ہے۔ تھائی لینڈ کے جزیروں کرابی، کوہ، ساموی، باتایا، بوکیٹ اور فانگ نگا میں بڑی تعداد میں لوگ سیاحت کے لیے آتے ہیں۔

تھائی لینڈ کے محکمہ سیاحت کے سربراہ یوتھا ساک سوپارسورن کاکہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے جزائر جنوب مشرقی ایشیا کے سب سے خوبصورت علاقے ہیں۔ ان کے قدرتی حسن کو قائم رکھنا ہمارا ہدف ہے۔

سیگریٹ نوشی کے لیے ساحلی علاقوں میں جگہیں مختص کی گئی ہیں۔ تاہم ان جگہوں کے سوا پبلک مقامات پر سیگریٹ نوشی پر قید اور جرمانہ کی سزا دی جائےگی۔

مختصر لنک:

کاپی