پنج شنبه 01/می/2025

صہیونی ریاست کی ابلاغی دہشت گردی،8 میڈیا ہاؤس بند کردیے گئے

جمعرات 19-اکتوبر-2017

فلسطینی قوم کی آزادی کے حق کو سلب کرنے والی صہیونی ریاست نے نام نہاد الزامات کے تحت فلسطین کے ابلاغی اداروں پر ایک نئی یلغار مسلط کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فوج نے اسرائیل مخالف مواد نشر کرنے کے بھونڈے الزام کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے 8 میڈیا پروڈکشن ہاؤس بند کردیے ہیں۔

مقامی فلسطینی شہریوں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں 30 فوجی گاڑیوں کے ساتھ میڈیا پروڈکشن کمپنیوں کے دفاتر پر دھاوے بولے۔ دفاتر میں گھس کر عملے کو زدو کوب کیا، توڑپھوڑ کی  اور بعد ازاں گن پوائنٹ پر ان اداروں کو چھ ماہ کے لیے سیل کرنے کے نوٹس چسپا کردیے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائے ادرعے نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ "اسرائیلی فوج اور سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں میڈیا اور پروڈکشن سے تعلق رکھنے والی 8 فلسطینی کمپنیوں پر چھاپہ مارا گیا جن پر شبہ تھا کہ وہ دہشت گردی پر اکسانے اور اس کو سراہنے کے حوالے سے مواد نشر اور ارسال کر رہی ہیں”۔

مرکزاطلاعا فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض فوج نے الخلیل، رام اللہ، بیت لحم اور نابلس میں ٹرانسمیڈیا، پال میڈیا، رامساٹ، فلسطین الیوم ٹی وی چینل، الاقصیٰ چینل، المنار، شیا ٹوڈے، القدس، المیادین اور کئی دوسرے اداروں کے مراکز بھی سیل کردیے۔

دوسری جانب فلسطینی حکومت کے سرکاری نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ "قابض افواج نے فلسطینی شہروں میں ان میڈیا دفاتر کے پر دھاوے بول کر تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں”۔

مذکورہ کمپنیاں کئی غیر ملکی ، عربی اور فلسطینی سیٹلائٹ چینلوں کو میڈیا سروسز فراہم کرتی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الخلیل، بیت لحم، رام اللہ اور نابلس میں ان کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپوں کے وڈیو کلپ بھی پوسٹ کیے ہیں۔ کمپنیوں کی بندش کے دوران متعدد فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی