فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں اور کارکنان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں چھاپوں کے دوران آٹھ میڈیا پروڈکشن ہائوسز بند کرنے کے بعد کئی صحافیوں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا۔
کلب برائے اسیران کے مطابق قابض فوج نے دو سگے بھائیوں ٹرانس میڈیا کے چیئرمین ابراہیم الجعبری اور کمپنی کے ڈاکڑیکٹر عامر الجعبری کو ان کے گھروں سے حراست میں لیا۔
ان پر اسرائیل کے خلاف مواد نشر کرنے اور نفرت پھیلانے سمیت کئی دیگر الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
کلب کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل صحافیوں میں چھ کو مختلف عرصے کی قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان میں محمود عیسیٰ موسیٰ 1993ء سے پابند سلاسل ہیں اور انہیں تا حیات عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ 15 صحافیوں کو انتظامی حراست کی نام نہاد پالیسی کے تحت قید کیا گیا ہے۔ اسیر مریض بسام السائح آٹھ اکتوبر 2015ء سے پابند سلاسل ہیں۔
تین فلسطینی صحافیوں نضال ابو عکر، ھمام حنتش اور حسن صفدی کو خفیہ کیسز میں پابند سلاسل کیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمات چلانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔