فلسطینی شہریوں پر درندہ صفت فوج اور پولیس کی مدد سے عرصہ حیات تنگ کرنے کے بعد قابض صہیونی حکومت نے بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کے تعاقب کے لیے اب سڑکوں پر جاسوسی کے آلات نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بیت المقدس کی سڑکوں پر جا بجا خفیہ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
خفیہ کیمروں اور جاسوسی کے آلات نصب کرنے کا مقصد فوج اور سیکیورٹی اداروں کو بیت المقدس کی سڑکوں پر پیش آنے والے پرتشدد واقعات اور فلسطینیوں کی مزاحمتی سرگرمیوں کو براہ راست مشاہدہ کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
جاسوسی آلات ابتدائی طور پر بیت المقدس کی سڑکوں پر نصب کیے جائیں گے۔ اگلے مرحلےمیں اس میں کامیابی کی صورت میں دیگر فلسطینی علاقوں میں اسی طرح کے الات نصب کیے جائیں گے۔ ان آلات کی تنصیب سے قریب ترین موجود فوج کو چیخ پکار، شور شرابے، آتش زدگی یا کسی دوسری ہنگامی صورت حالی کی فوری اطلاع پہنچ پائے گی، جس کے بعد فوج وہاں پر کارروائی کرے گی۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داخلی سلامتی کے وزیر نے جاسوسی قانون کے حوالے سے سڑکوں اور پبلک مقامات پر جاسوسی آلات کی تنصیب پر کابینہ میں غور کیا ہے۔ مشیر قانون نے اس نئے سسٹم کی تنصیب کہ یہ کہہ کر اجازت دی ہے کہ اس کا مقصد کسی مخصوص شخص کی جاسوسی کرنا نہیں۔