فلسطینی تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور جماعت کی سینٹرل کمیٹی کے رکن حسین الشیخ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں نئے سیکیورٹی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے علاقے میں بھرتیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کے رہ نما حسین الشیخ نے ایک بیان میں کہا کہ صدر محمود عباس نے ایک نئے فرمان پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت غزہ کی پٹی میں نئی اہلکاروں کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔
فلسطین کے سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حسین الشیخ نے بتایا کہ غزہ مین امن قومی حکومت کے استحکام اور تمام محکموں کی ذمہ داریاں اپنے ہاتھ میں لینے پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک فتح نے قومی مفاہمت کے لیے غیرمعمولی لچک کا مظاہرہ کیا ہے جس کے بعد اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ مصالحت کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ تاہم الشیخ نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی جماعت نے قومی مصالحت کے لیے کس طرح کی لچک دکھائی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فتح کی مرکزی کمیٹی کو مفاہمتی معاہدے کی دستاویز پر بہت سے تحفظات تھے مگر صدر عباس معاہدے پر دستخط کرنے پر مصر رہے جس کےبعد مرکزی کمیٹی کو بھی یہ معاہدہ قبول کرنا پڑا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حماس اور فتح نے مصر کی زیرنگرانی قومی مصالحتی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ معاہدے سے قبل حماس اور فتح کی قیادت نے مصری انٹیلی جنس وزیر خالد فوزی کی زیرنگرانی دو روز تک قاہرہ میں مذاکرات جاری رہے ہیں۔