فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور فتح کے درمیان طے پائے مصالحتی معاہدے کے بعد فلسطینی شخصیات نے مصالحت کو ملک میں سیاسی جمہوری نظام میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیرون ملک فلسطینیوں کے سرکردہ رہ نما اور ترکی میں فلسطین کانگریس کے چیئرمین محمد مشینش نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں میں مصالحت ملک میں جمہوری سیاسی نظام کی اساس بن سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مصالحت صرف دو یا چند ایک دھڑوں میں نہیں بلکہ تمام فلسطینی طبقات میں ہونی چاہیے۔
محمد مشینش نے انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ قومی مصالحت فلسطینیوں کا دیرینہ خواب ہی نہیں بلکہ دیرینہ اصول اور بنیادی قومی مطالبہ بھی ہے۔ مصالحت کے بعد فلسطینی دھڑوں کو قومی اصولوں بالخصوص حق واپسی کی حمایت کے لیے ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حماس اور فتح نے مصر کی زیرنگرانی دس سالہ اختلافات بھلا کر مصالحتی معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت حماس غزہ کی پٹی میں اپنے انتظامی کنٹرول سے دست بردار ہوگئی۔ غزہ کا انتظامی کنٹرول قومی حکومت کو سپرد کرنے کے بعد فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔