فلسطینی دھڑوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور’فتح‘ کے درمیان مصر کی ثالثی سے مصالحتی معاہدہ طے پانے کے بعد تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز رام اللہ میں منعقد ہوا،تاہم اس اجلاس میں غزہ کی پٹی پر فلسطینی اتھارٹی کی عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مبصرین کو توقع تھی کہ رام اللہ میں ہونے والے تحریک فتح کے اجلاس کے دوران غزہ کی پٹی پر فلسطینی اتھارٹی کی عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں کوئی موثر فیصلہ کیا جائے گا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ادارے’وفا‘ کی رپورٹ کے مطابق فتح کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس صدر محمود عباس کی زیرصدارت ہوا۔فلسطینی دھڑوں میں اتحاد کے بعد فتح کی مرکزی کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس ہے۔
اجلاس میں فلسطینیوں میں مصالحت کرانےپر مصری کردار کی تحسین کی گئی ہے۔ اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا کہ فلسطینیوں میں اتحاد قومی ضرورت ہے۔ قضیہ فلسطین کو درپیش چیلنجز سےنمٹنے کےلیے فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد اہم پیش رفت ہے۔
اجلاس میں فلسطینیوں میں اتحاد اور یکجہتی کا عمل آگے بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے نئے منصوبوں کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیام امن کے لیے عالمی برادری کی مثبت کوششوں کو سراہا گیا۔