ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں حماس اور فتح کے درمیان مصالحت کے عمل کو مثبت اور قابل تحسین پیش رفت قرار دیتے ہوئے فلسطینی قومی حکمت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی بھائیوں میں مفاہمت کا اعلان خوش آئند ہے۔ خطے میں قیام امن اور تنازع فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے تمام فلسطینی قوتوں کا متحد ہونا ضروری ہے۔ ترکی فلسطینی قوتوں میں اتحاد کو خطے میں امن واستحکام کے حوالے سے اہم قرار دیتا ہے۔
ادھر ترک حکومت کے ترجمان ابراہیم قالن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں میں مصالحت کا خیر مقدم کرتے ہوئے فلسطینی قومی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں میں اتحاد کی ذمہ داری عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ پر عاید ہوتی ہے۔
تنازع فلسطین کے منصفانہ اور بین الاقوامی معاہدوں کے روشنی میں حل کے لیے فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد ناگزیر ہے۔
ترک حکومت کے ترجمان نے فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز تسلط فوری ختم کرنے اور آزاد اور مکمل طور پر خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو مصر کی زیرنگرانی حماس اور فتح نے قومی مفاہمت کا اعلان کیا تھا۔ قاہرہ میں تین روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کی نگرانی مصری انٹیلی جنس وزیر خالد فوزی نے کی۔ اس معاہدے کے تحت فلسطینی قومی حکومت 1 دسمبر 2017ء تک غزہ کا انتظامی کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے گی۔