اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کاری میں عرب قیادت کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مفاہمت کی حمایت اور معاونت پر عرب ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے گذشتہ روز کویت کے امیر الشیخ صباح الاحمد الصباح سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ اس موقع پر حماس رہ نما نے امیر کویت کو فتح کے ساتھ طے پائے مفاہمتی معاہدے کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں میں یکجہتی کے تاریخی فیصلے کے پیچھے عرب ممالک کا مثبت کردار ہے۔ تمام عرب ممالک اور عرب رہ نماؤں نے فلسطینی دھڑوں میں اتحاد کے لیے ہرممکن مدد اور معاونت کی ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے حماس اور فتح میں صلح کرانے میں مصری کردار کو سراہا اور کہا کہ مصر نے فلسطینی دھڑوں میں اتفاق پیدا کرنے کے لیے بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔
دوسری جانب امیر کویت نے اسماعیل ھنیہ کو حماس اور فتح میں صلح کا معاہدہ کرنے پر مبارک باد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی بھائیوں میں اتحاد نے عرب اقوام کو بھی خوش کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین تمام عرب ممالک اور عالم اسلام کا مشترکہ اور فوری حل طلب مسئلہ ہے۔
قبل ازیں اسماعیل ھنیہ نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی، قطری زیرخارجہ ، روس کے نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف اور دیگر عالمی رہ نماؤں سے ٹیلفیون کرکے ان سے فلسطینی قومی مفاہمت پر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو مصرکی زیرنگرانی حماس اور فتح نے قومی مفاہمت کا اعلان کیا تھا۔ قاہرہ میں تین روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کی نگرانی مصری انٹیلی جنس وزیر خالد فوزی نے کی۔ اس معاہدے کے تحت فلسطینی قومی حکومت 1 دسمبر 2017ء تک غزہ کا انتظامی کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لے گی۔