فلسطینی دھڑوں میں مصر کی نگرانی میں طے پائی مصالحت پر عالم اسلام کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔ خلیجی ریاست قطر نے فلسطینیوں میں مصالحت کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے حل کی مساعی میں اہم قدم قرار دیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دوحہ فلسطینی قوم اور محصورین غزہ کی ہرممکن مدد جاری رکھے گی۔ بیان میں فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور ملک میں قومی حکومت کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ فلسطینی جماعتوں میں قومی مفاہمت کی مساعی منطقی انجام تک پہنچائی جائیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر فلسطینی قوم کے جملہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کی حمایت کے ساتھ تمام دیرینہ مطالبات کی حمایت جاری رکھے گا۔
قطر کا کہنا ہے کہ فلسطین کی بڑی جماعتوں میں مفاہمتی کوششیں درست سمت میں اہم قدم ہیں۔
قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں میں قومی مفاہمت کے نتیجے میں قومی حکومت کا قیام مثبت پیش رفت ہے۔ سعودی عرب کی مخلصانہ خواہش ہے کہ تمام فلسطینی بھائی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اختلافات کا باب بند کردیں۔
خیال رہے کہ مصر کی ثالثی کے تحت حماس اور تحریک فتح نے ایک تاریخی مصالحتی معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ یہ معاہدہ گذشتہ روز قاہرہ میں طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی کے تمام انتظامی اختیارات دسمبر تک قومی حکومت کو سپرد کردیے جائیں گے۔