چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسکول کوفلسطینی شہیدہ سے منسوب کرنے پربیلجیم نے امداد بند کردی

بدھ 11-اکتوبر-2017

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم ایک پرائمری اسکول کا نام شہید فلسطینی دو شیزہ کے نام موسوم کرنے پر بیلجیم نے اسکول کو فراہم کی جانے والی مالی امداد بند کردی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو مقامی ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ الخلیل میں قائم ایک پرائمری اسکول کی انتظامیہ نے اسکول کا نام برسلزکے علم میں لائے بغیر ’دلال المغربی اسکول‘ رکھ دیا تھا جس پر بیلجین حکومت نے سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اسکول کا نام تبدیل کیے جانے پر اسے فراہم کی جانے والی مالی امداد بند کردی ہے۔

خیال رہے کہ دلال المغربی ایک فلسطینی نژاد لبنانی خاتون تھیں جنہوں نے سنہ 1978ء میں مقبوضہ فلسطینی شہر حیفا میں اسرائیل کی ایک بس اغواء کرنے کی کوشش کی جس پر اسرائیلی فوج نے اسے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ دلال المغربی کا جسد خاکی آج تک اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہے۔

سنہ 2012ء اور 2013ء میں بیلجیم کی حکومت نے غرب اردن میں دو فلسطینی اسکول تعمیر کرانے کے بعد انہیں چلانے کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پانچ سال گذرنے کے بعد آج برسلز نے ایک اسکول کے فنڈز یہ کہہ کر بند کردیے ہیں کہ اسکول کا نام ایک فلسطینی شہیدہ سے منسوب کیا گیا ہے۔۔

ادھر فلسطینی وزارت تعلیم نے بیلیجم حکومت کے اس اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برسلز نے محض اسکول کا نام تبدیل کیے جانے پر فنڈز بند کردیے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی وزارت تعلیم بیلجیم حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی مالی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی