جمعه 15/نوامبر/2024

’شیخ الاقصیٰ‘ اسرائیلی زندان میں مسلسل قید تنہائی کا شکار!

پیر 9-اکتوبر-2017

بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے کہا ہے کہ ان کے موکل اسرائیل کی جزیرہ نما النقب کی ’رامون‘ جیل میں مسلسل قید تنہائی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا کے جب سے الشیخ راید صلاح کو حراست میں لیا گیا ہے تب سے ان کے اہل خانہ یا کسی وکیل کو ان سے نہیں ملنے دیا گیا۔

قبل ازیں ان کے ایک دوسرے وکیل نے انکشاف کیا تھا کہ الشیخ راید صلاح کو  ’ٹوائلٹ‘ نما قید خانے میں بند کیا گیا ہے۔ وہ مجبورا وہیں نماز ادا کرنے اور دن رات گذارنے پرمجبور ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کے وکیل نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان کہا کہ ان کے موکل کے ساتھ غیر انسانی سلوک  جاری ہے۔ الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی جیلروں اور فوج کی طرف سے منظم انداز میں غیرانسانی رویے کا سامنا ہے۔ انہیں جیل میں ٹوائلٹ میں بند کیا گیا ہے۔ وہ مجبورا وہیں رفع حاجت کے ساتھ ساتھ نماز ادا کرنے اور قید کاٹنے پرمجبور ہیں۔

اسرائیلی انتظامیہ نے انہیں کتب ، قرآن پاک اور ہرطرح کے لٹریچر کے حصول پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم اسلامی تحریک کے امیر اور بزرگ رہ نما الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی فوج نے پچھلے ماہ حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسرائیل کے خلاف تشدد کو ہوا دینے، ممنوعہ تنظیم کی قیادت کرنے اور اس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سمیت ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کئی الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

چند ہفتے قبل انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے ساتھ برتے جانے والے غیرانسانی سلوک سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ جیلر ان کے ساتھ غیرانسانی اور غیراخلاقی رویہ اپناتے ہیں۔ انہیں جیل میں ٹوائلٹ میں بند رکھا جاتا ہے۔

الشیخ راید صلاح نے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کے فاضل ججوں کے سامنے اپنا موقف بیان کرتےہوئے استفسار کیا کہ آیا انہیں کس جرم میں ٹوائلٹ اور گندگی میں بند رکھنے کی سزا دی گئی ہے۔ انہیں یہ سزا کس کے حکم پر دی گئی ہے۔ ٹوائلٹ میں بند کرنے کے بعد بھی ان کی ہمہ وقت نگرانی کے لیے دو خفیہ کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ ہونے والا وحشیانہ سلوک حیوانوں کےسے بھی روا نہیں۔

ادھر الشیخ راید صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کو جیل میں غیرانسانی سلوک کا سامنا ہے۔ انہیں ٹوائلٹ میں رکھا گیا ہے اور ان کی نگرانی کے لیے کیمرے لگائے گئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی