جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں کے پاس مفاہمت کا حقیقی موقع ہے: خلیل الحیہ

اتوار 8-اکتوبر-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے رکن اور جماعت کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے درمیان مصالحت کا حقیقی موقع ہے، اگر اس موقع کو بھی ضائع کردیا گیا  فلسطینی ایک بار پھر تاریک دور میں داخل ہوجائیں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ’فلسطین۔ کی سیاسی و تزویراتی حکمت عملی‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ توقع ہے کہ تمام فلسطینی قوتیں مصالحت کو عملی شکل دینے کے لیے سنجیدگی اور خلوص دل کے ساتھ کام کریں گی۔ حماس اور فتح کے درمیان مصر میں ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ حماس قومی امور میں قومی سیاسی شراکت کے اصول کی قائل ہے۔ اگر فلسطینیوں میں مفاہمت نہیں ہوپاتی توقومی شراکت کا عمل آگے نہیں بڑھایاجاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صدارت، حکومت اور قانون ساز کونسل مل کر ملک کا انتظام وانصرام چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اس وقت مشکل ترین دور سے گذر رہی ہے۔ ایسے موقع پر فلسطینیوں میں مفاہمت ناگزیر ہوچکی ہے۔ پوری قوم مل کر ہی صہیونی ریاست کے مطالم کا مقابلہ اور وطن عزیز کو آزاد کراسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ممالک فلسطینی قوم کے  حقوق کی طرف داری کرتے ہیں۔ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ حماس رہ نما نے کہا کہ مسلح مزاحمت اور عوامی مزاحمت ہی چیز ہے۔ عوامی مزاحمت، مسلح مزاحمت، سیاسی اور سفارتی کوششوں کا ایک ساتھ تسلسل اہمیت کا حامل ہے۔

حماس رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت مشترکہ قومی پروگرام اپنانے کی خواہاں ہے۔ ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ تمام پوری قومی قیادت ’تنظیم آزادی فلسطین‘ کے فورم پر اکھٹی ہوسکتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی