عام طور پر یہ تاثرعام ہے کہ خود کلامی کو پاگل پن سمجھا جاتا ہے مگر ماہرین نفسیات نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خود کلامی نہ صرف پاگل پن نہیں بلکہ بعض اوقات خود کلامی مفید بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
سائنسی جریدے ’سائیکیالوجی ٹو ڈے‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وقتا فوقتا انسان کو خود کلامی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ایسا کرنے سے انسانی عقل منتشر خیالات کو مربوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
خود کلامی سے یاد داشت بہتر ہوسکتی ہے۔ سبق یاد کرتے وقت بھی بلند آواز میں تحریر کو دہرایا جاسکتا ہے۔