سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ماسکو کے دورے کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالرز مالیت کے معاہدے طے پائے ہیں۔ان میں روس کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ ( پی آئی ایف) اور سعودی مبادلہ کے درمیان شراکت داری کا ایک سمجھوتا بھی شامل ہے جس کے تحت انفرااسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
سعودی عرب نے روس کے ساتھ دفاعی صنعت کو مقامی بنانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دست خط کیے ہیں۔شاہ سلمان نے اس موقع پر کہا کہ سعودی مملکت اور روس کے درمیان مثبت تعاون کے ذریعے عالمی معیشت کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔
سعودی عرب اور روس نے ایک ارب ڈالرز مالیت کے مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کے قیام سے بھی اتفاق کیا ہے۔شاہ سلمان اور روسی صدر نے تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری پلیٹ فارم کے قیام کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دست خط کیے ہیں۔اس کے علاوہ انھوں نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پلیٹ فارم کے قیام اور دونوں ملکوں کے درمیان ایک ثقافتی پروگرام پر عمل درآمد کے لیے بھی سمجھوتوں پر بھی دست خط کیے ہیں۔
روسی کمپنی سیبور اور سعودی آرامکو کے درمیان ایک سمجھوتا طے پایا ہے۔ روس کی وزارت توانائی نے وزیر الیگزینڈر نوواک کے ایک انٹرویو کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پائے ایک ارب دس کروڑ ڈالرز کے اس سمجھوتے کے تحت روسی پیٹرو کیمیکل کمپنی سیبور سعودی عرب میں ایک پلانٹ لگائے گی۔
ان دس بڑے سمجھوتوں سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ، صنعتی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔ سعودی عرب کی جنرل انویسٹمنٹ اتھارٹی نے روس کی چار کمپنیوں کو تعمیراتی شعبے میں مکمل طور پر کام کرنے کے لیے لائسنس جاری کردیے ہیں۔