پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی خاتون اول کے کھانے کے ہوش اڑا دینے والے بل

جمعہ 6-اکتوبر-2017

اسرائیلی اخبارات نے خاتون اول سارہ نیتن یاھو کی اور ان کی شوہر بنجمن نیتن یاھو کی کرپشن کا ایک نیا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ سارہ نیتن یاھو وزیراعظم ہاؤس میں قیام کے دوران قومی خزانے سے کھانے پینے پربھی بے تحاشا پیسہ خرچ کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے کچھ عرصہ قبل وزیراعظم ہاؤس میں قیام کےدوران ہوٹلوں سے انتہائی مہنگے کھانے منگوائے تھے۔

عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومتی مشیر قانون کے ہاں تیار کردہ ’مشکوک دستاویز‘ میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ نیتن یاھو کی اہلیہ نے ماکولات اور مشروبات پر غیرمعمولی رقم خرچ کی تھی یا بھاری رقم وصول کی تھی۔

مشیر قانون افیحائی منڈلبلیٹ کے مطابق سارہ یاھو کے خلاف اس کیس میں فرد جرم عاید کی جاسکتی ہے تاہم کیس سے قبل ان کا موقف بھی سنا جائے گا۔

اس کیس کے مطابق سارہ نیتن یاھو نے محکمہ خزانہ کو تین لاکھ 59 ہزار شیکل کا بل بنا کر بھیجا۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس رقم میں مبالغہ آرائی کی گئی ہے۔ سارہ نیتن یاھو کو ایک کھانے پر زیادہ سے زیادہ 200 شیکل تک رقم خرچ کرنے کی اجازت ہے۔ اس سے زیادہ کے اخراجات کی وہ مجاز نہیں ہیں مگر انہوں نے جو بل محکمہ مال کو بھجوائے ہیں وہ فی کھانا 500 شیکل کی رقم سے بھی زیادہ ہیں۔ اس طرح نیتن یاھو کی اہلیہ کھانے پینے میں پرلے درجے کی عیاشی کی مرتکب ہوئی ہیں۔ ان پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے اور دھوکہ دہی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی