شنبه 03/می/2025

یہودیوں کی یلغار کے بعد مسجد اقصیٰ میں حالات سخت کشیدہ

جمعہ 6-اکتوبر-2017

یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر یہودی شرپسندوں کی قبلہ اول پر یلغار کے بعد بیت المقدس بالخصوص حرم قدسی میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں۔ گذشتہ روز یہودی شرپسندوں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی کوشش کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو علی الصباح ہی سے اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کی طرف آنے والے تمام داخلی راستے سیل کردیے تھے۔ اس موقع پر صرف یہودی آباد کاروں کومسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی گئی تو نماز اور عبادت کے لیے آئے فلسطینی مشتعل ہوگئے۔ قابض فوج نے فلسطینی نمازیوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔

یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات ادا کیں اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں ہیکل سلیمانی کے حق میں نعرے لگائے۔ یہودی گماشتے کئی گھنٹے قبلہ اول میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول سیکیورٹی میں آتے اور جاتے رہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول سے نکلنے کے بعد اشتعال انگیز جلوس نکالا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے مقامی فلسطینیوں کی دکانیں بند کرادیں۔ یہودی آباد کار اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے حرم قدسی کے اطراف سے گذرے۔

خیال رہے کہ ان دنوں یہودی آباد کار’عید العرش‘ نامی تہوار منا رہے ہیں۔ اس تہوار کی آڑ میں مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر فلسطینی شہروں میں اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

ادھر بیت المقدس کی اسلامی کمیٹیوں نے سوشل میڈیا پر فلسطینی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قبلہ اول میں آمدو رفت جاری رکھیں تاکہ قابض صہیونی ریاست کے مذموم عزائم اور یہودی شرپسندوں کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی