فلسطینی دھڑوں میں مصر کی نگرانی میں طے پائی مصالحت پر عالم اسلام کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔ خلیجی ریاست قطر اور سعودی عرب نے فلسطینیوں میں مصالحت کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے حل کی مساعی میں اہم قدم قرار دیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دوحہ فلسطینی قوم اور محصورین غزہ کی ہرممکن مدد جاری رکھے گی۔ بیان میں فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور ملک میں قومی حکومت کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ فلسطینی جماعتوں میں قومی مفاہمت کی مساعی منطقی انجام تک پہنچائی جائیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر فلسطینی قوم کے جملہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کی حمایت کے ساتھ تمام دیرینہ مطالبات کی حمایت جاری رکھے گا۔
ادھر سعودی عرب نے فلسطین کی بڑی جماعتوں میں مفاہمتی کوششوں اور ان کے نتیجے میں قائم ہونے والی قومی حکومت کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے فلسطینیوں میں مصالحتی مساعی کے آگے بڑھنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزارت خارجہ کےعہدیدار کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں میں قومی مفاہمت کے نتیجے میں قومی حکومت کا قیام مثبت پیش رفت ہے۔ سعودی عرب کی مخلصانہ خواہش ہے کہ تمام فلسطینی بھائی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اختلافات کا باب بند کردیں۔
ذرائع کے مطابق فلسطینیوں میں مفاہمت غیرمعمولی اہمیت کی حامل پیش رفت اور قضیہ فلسطین میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ فلسطینیوں میں قومی یکجہتی فلسطینی قوم کی دیرینہ امنگوں کی ترجمانی ہے۔ اس کے نتیجے میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے حصول کے لیے جاری کوششوں میں پیش رفت کا موقع ملے گا۔