چهارشنبه 30/آوریل/2025

’ہٹلر‘ کی تصنیف کا مطالعہ کرنے پرملازمت سے برطرف

منگل 3-اکتوبر-2017

امریکی اخبار ’واشنگٹن ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جرمنی کی ایک عدالت نے مشہور زمانہ ڈکٹیٹر ایڈوولف ہٹلر کی سوانحی عمری ’میری جدو جہد‘ کا مطالعہ کرنے کی پاداش میں ایک سرکاری ملازم کو اس کی نوکری سے نکالنے کے فیصلے کی تائید کی ہے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن عدالت میں دائر کی گئی ایک درخواست میں ایک سرکاری ملازم کے خلاف یہ شکایت کی گئی تھی وہ ڈیوٹی کے دوران  آنجہاںی ہٹلر کی تصنیف کا مطالعہ کرتے پایا گیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملک کے جمہوری دستور اور شہری آزادیوں کے بنیادی قوانین کے پیش نظر ہرشخص کو سب سے پہلے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرنا ہوتی ہیں۔

اس دوران جرمنی کے نازی دور کی علامت سمجھے جانے والی ’سوسٹیکا‘ کا اظہار کرنا یا ہٹلر کی کتاب کا مطالعہ کرنا دفتری اور سرکاری کاموں کے قوانین کی پابندی کے خلاف ہے۔

خیال رہے کہ ہٹلر کی کتاب کی اشاعتی حقوق جرمنی کی بافاریا ریاست کے پاس تھے مگر  2016ء کے بعد سے اب اس کی عام اشاعت کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم بدنام زمانہ ہونے کی بناء پر جرمنی میں اس سے زیادہ مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔

امریکی ٹی وی ’سی این این‘ کے مطابق گذشتہ برس جب سے ہٹلر کی کتاب کی عام طباعت و اشاعت کی اجازت دی گئی ہے اب اس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی