ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے عراق کے شمالی صوبہ کردستان میں آزاد کرد ریاست کےقیام کے لیے کیے جانے والے ریفرینڈم کے تناظر میں اپنی فوج کو کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل خلوصی آکار نے سینیر فوجی افسران کے ہمراہ صدر ایردوآن سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی کی صورت حال اور عراقی صوبہ کردستان میں آزادی کے ریفرینڈم کے بعد پیدا ہونے والے حالات کا جائزہ لیا گیا۔
ترک صدر نے آرمی چیف اور دیگر عسکری قائدین کو کسی بھی مہم جوئی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
ادھر صدر ایردوآن کل سے ایران کے سرکاری دورے پر تہران روانہ ہو رہے ہیں۔ صدر ایردوآن کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کردستان میں آزادی ریفرینڈم کے بعد صورت حال تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ایردوآن کل 4 اکتوبر سے ایران کے سرکاری دورے پر تہران پہنچ رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ایردوآن اپنے ایران کے دوران کردستان کی علاحدہ ریاست کےقیام کے لیے ہونے والی کوششوں اور ان کی روک تھام کے لیے ایرانی قیادت سے صلاح مشورہ کریں گے۔
قبل ازیں ترک پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوآن نے کہا کہ کردستان کے آزادی ریفرینڈم کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دورہ ایران کے دوران ایرانی قیادت سے ملاقات کے دوران کردستان کا غیرآئینی ریفرینڈم بات چیت میں سر فہرست ہوگا۔