قابض صہیونی ریاست نے غیرمعمولی ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ اور عالمی برادری کے فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے فلسطین میں یہودی آباد کاری میں ملوث کمپنیوں کو خصوصی مراعات دینے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر اقتصادیات ایلی کوھین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو یہ پپغام دیا ہے کہ اگر وہ یہودی آباد کاری میں سرگرم کمپنیوں کا بائیکاٹ کرتا ہے تو تل ابیب ان کمپنیوں کو خصوصی مراعات دینے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ڈیڑھ سو کے قریب عالمی اور مقامی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
صہیونی ریاست نے انسانی حقوق کونسل کے اعلان کو چیلنج کرتے ہوئے مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی آبادکاری کے فروغ کے لیے کام کرنے والی کمپنیوں کو خصوصی مراعات، زیادہ سے زیادہ مالی سہولیات اور انہیں یہودی کالونیوں میں قائم اپنے کارخانے برقرار رکھنے میں ہرممکن مدد کرنے اور انہیں سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں منتقل کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔