جمعه 15/نوامبر/2024

مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر چھاپے اور گرفتاریاں

اتوار 1-اکتوبر-2017

مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد علاقوں میں قابض اسرائیلی حکام نے گرفتاریوں اور چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاران نے اپنے مراسلوں میں بتایا ہے کہ اتوار کی صبح قابض فوج نے چھ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی فوج نے متعدد گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ کی اور دعوی کیا کہ انہیں تلاشی کے دوران اسلحہ بھی ملا ہے۔ صہیونی حکام نے بعض مساجد میں پوسٹر تقسیم کئے اور شہریوں سے اسرائیلی خفیہ دفاتر میں حاضری کے سمن کی تعمیل بھی کرائی۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق اتوار کے روز نماز فجر کے بعد اسرائیلی فوج کی بھاری نفری اور گاڑیوں نے الدھیشہ کیمپ پر ھلہ بولا اور کچھ دیر کیمپ کے صدر دروازے پر رکنے کے بعد گلیوں میں داخل ہو گئے۔

نماز فجر کے بعد سے ہی الدھیشہ کیمپ میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس دوران قابض فوج نے بڑی تعداد میں صوتی اور اشک آور گیس کے شیل فائر کئے اور براہ راست فائرنگ کی۔ ان جھڑپوں میں ایک اسرائیلی فوجی کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی ہے۔

الدھیشہ کیمپ کے داخلی دروازے کے قریب فلسطینی نوجوان محمد العلیمی البدوی کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا۔ نیز اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی نضال ابو عکر، محمد یاغی، علی حمد کے گھروں کی تلاشی کے دوران صہیونی فوجیوں نے توڑ پھوڑ کی۔

مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی قصبے بیت عنان پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج نے پانچ نامعلوم فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

اسرائیلی فوجیوں نے مغربی القدس کے قصبے بیت سوریک پر بھی دھاوا بولا اور متعدد گھروں کی تلاشی لی۔ انہوں نے شعبان خلیل سعدہ، محمد محمود سرحان اور خالد البھو نامی فلسطینی نوجوانوں کو حکام کے سامنے پیشی کے سمن کی تعمیل بھی کرائی۔

ادھر مقبوضہ غرب اردن کے شہر الخلیل کی مشرقی بلدیہ بنی نعیم پر بھی اسرائیلی فوج نے ہلا بولا اور کئی گھروں کی تلاشی لی۔ صہیونی حکام نے دعوی کیا کہ تلاشی کے دوران انہوں نے کئی گھروں سے خودکار بندوقیں اور شکار کھلینے کے لئے استعمال ہونے والا اسلحہ قبضے میں لیا ہے۔

الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان منذر الجنیدی کے گھر پر بھی اسرائیلی فوج نے دھاوا بولا اور مکان کی بری طرح تلاشی لی۔ گھر کا ساز وسامان اور برقی آلات کو بری طرح نقصان پہنچایا گیا۔

ایک ملتی جلتی کارروائی میں قابض اسرائیلی فوج نے شمالی الخلیل کے علاقے میں الجامعہ کالونی اور دائرہ السیر میں چھاپے مارے۔ صہیونی سول انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ پوسٹر عبدالحی شاہین نامی مسجد کے دروازے پر چسپاں کرائے گئے جن پر اسرائیلی فوج پر حملہ نہ کرنے کی ہدایات درج تھیں۔

غرب اردن ہی کے علاقے بیت لحم کے جنوبی حصے سے اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز نماز فجر کے بعد دو فلسطینی نوجوان اور نامعلوم خاتون کو گرفتار کر لیا۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیت لحم کے جنوبی علاقے میں واقع الدھیشہ کیمپ پر چھاپہ مارا اور وہاں محمد العلیمی نامی نوجوان کے گھر تلاشی کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔ چھاپہ مار کارروائی رکوانے کے لئے فلسطینی نوجوانوں کی اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپ ہو گئی جس میں فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج پر شیشیے کی خالی بوتلوں اور پتھروں سے حملہ کیا جس کے جواب میں قابض فوج نے ان پر اشک آور گیس کے شیلوں کی بارش کر دی۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیت لحم کی جنوبی میونسپلٹی الخضر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے بلال محمد عیسی نامی فلسطینی نوجوان گرفتار کر لیا۔ ادھر الدوحہ نامی قریبی میونسپلٹی سے ایک نامعلوم خاتون کی گرفتاری کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے، جس کے بعد وہاں قابض فوج اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور میونسپلٹی سے زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم ابھی تک دھماکوں کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔

مختصر لنک:

کاپی