اسرائیل کی سالم نامی فوجی عدالت کی جانب سے زخمی حالت میں گرفتار فلسطینی نوجوان کو 38 ماہ قید اور 5000 شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوجی عدالت کی طرف سے اسیر سامرحسن عبدالطیف عابد کو قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ حسن عابد کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے قبلان قصبے سے تعلق رکھتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسیطن کے نامہ نگار کے مطابق سامر کو اسرائیلی فوج کی جانب سے 2016ء کے اوائل میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پر قبلان قصبے میں اسرائیلی ایلیٹ فوجی یونٹ پر فائرنگ کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور اسی الزام میں اس پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔
قابض فوج کی جانب سے اسی کارروائی کے الزام میں عبدالطیف حسن عابد کے بھائی اور وکیل یوسف شھروج کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ جب کہ سامر اس میں زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے تھے۔ دو سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود انہیں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔