مسجد اقصیٰ [قبلہ اول] کے امام وخطیب الشیخ محمد سلیم نے فلسطین کی دو سرگردہ جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور تحریک فتح کے درمیان مفاہمتی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور اتحاد قوم کے لیے ایک بڑی نعمت ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی اور مذہبی جماعتوں میں اتحاد اور مصالحت کی خبر سن کر پوری فلسطینی قوم کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ فلسطینیوں میں اتحاد ہر وقت کی ضرورت ہے۔ ہم سب ایک ہی ملک کے باشندے ہیں۔ ہمارا وطن ہمارا گھر اور ایک ہی چھت تلے رہنے والے ہیں۔ ہمیں فروعی نوعیت کے اختلافات کو فراموش کرکے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
الشیخ محمد سلیم نے تمام فلسطینی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مفاہمت اور مصالحت کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے عالم اسلام پر نصرت الاقصیٰ اورالقدس کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا اور کہا کہ مسلمانوں کی ایک دوسرے کی مدد و نصرت قبلہ اول کی نصرت کے مترادف ہے۔
االشیخ سلیم نے فلسطینی قوم پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول سے اپنا ناطہ مضبوط تر بنائے اور قبلہ اول کے خلاف جاری ناپاک صہیونی سازشوں کو ناکام بنا دے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ناکہ بندی اور پکڑ دھکڑ کے باوجود ہزاروں فلسطینی نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے یہودیوں کے سالانہ مذہبی تہوار کی تقریبات کی آڑ میں بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی شہروں کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔ اس کے باوجود فلسطینیوں کی بڑی تعداد صہیونی فوج اور پولیس کی کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو توڑ کر مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی کے لیے پہنچنے میں کامیاب رہی۔