چهارشنبه 30/آوریل/2025

حجامہ کے ذریعے علاج میں بھینس کے سینگوں کا استعمال

جمعہ 29-ستمبر-2017

حجامہ کا طریقہ علاج صدیوں پرانا ہے اور مسلمان اسے مسنون علاج بھی قرار دیتے ہیں۔ یہ طریقہ علاج نہ صرف عرب ممالک میں آج بھی رائج ہے بلکہ عرب دنیا سے باہر بھی اس کو اپنانے والے موجود ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حجامہ کے علاج کے لیے آج کے دور میں شیشے کے کپ اور گلاس استعمال کیے جاتے ہیں، مگر انڈونیشیا میں حجامہ کے علاج کے لیے بھینس کے سینگ استعمال کئے جاتے ہیں۔

خبر رساں ادارے اناطولیہ کے مطابق انڈونیشیا میں حجامہ کے ذریعے علاج کرنے والے معالجین سینگوں کےاندر پائے جانے والے آکسیجن کو ختم کرنے کے لیے اس کے اندر کوئی کاغذ یا روئی جلاتے ہیں۔ سنیگوں کے اندرونی حصے کو الکحل سے صاف کیا جاتا ہے۔

اس طرح اندر سے صاف کیے گئے سینگ گردن یا کمر میں سے درد کی جگہ پر رکھے جاتے ہیں اور انہیں اس وقت تک وہاں پیوست کیا جاتا ہے جب تک وہ جسم میں موجود گندہ کون نچوڑ نہیں لیتے۔

انڈونیشیا کے معالجین کا کہناہے کہ وہ شیشے کے گلاسوں کے بجائے بھینس کے سینگوں سے حجامہ کا طریقہ علاج اپناتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شیشے کے گلاس یاس کسی دوسری چیز کی نسبت سینگوں میں جسم میں گندہ اور فاسد خون نکالنے کی زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ انڈونیشیا میں جوڑوں، ہڈیوں، کمر اور گردن جیسے حصوں میں پیدا ہونے والے درد حتیٰ کہ نزلہ زکام کے علاج کے لیے بھی حجامہ کا علاج کراتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی