چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین کوانٹرپول کی رکنیت ملنے پراسرائیل اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا

جمعہ 29-ستمبر-2017

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا میں قائم تنظیم آزادی فلسطین ’پی ایل او‘ کے دفاتر بند کرانے کی منصوبہ بندی شروع کی ہے۔ اس اقدام کا مقصد فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیل کے خلاف یک طرف طور پرعالمی اداروں میں اقدامات سے باز رکھنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنےوالے ٹی وی چینل ’کان‘ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاھو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور متعدد امریکی ارکان کانگریس کے سامنے بھی یہ مطالبہ رکھا ہے تاکہ فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیل کے خلاف عالمی اداروں میں جانے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جاسکے۔

عبرانی ٹی وی نے بتایا کہ تل ابیب امریکی کانگریس کے ساتھ مل کر عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی قانونی کوششوں کو روکنے کے لیے ایک پلان تیار کررہا ہے۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے واشنگٹن میں پی ایل او کے دفاتر کو بند بھی کیا جاسکتا ہے۔

ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کے خلاف یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب حال ہی میں عالمی فوج داری پولیس کی تنظیم’انٹرپول‘ نے فلسطین کو اپنا رکن تسلیم کیا ہے۔ فلسطین کے انٹرپول کا رکن بننے کے بعد صہیونی ریاست سخت غصے میں ہے۔

امریکا میں پی ایل او کے مراکز بند کرانے کی تجویز گذشتہ بدھ کو تل ابیب میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمن کے سامنے پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ امریکا میں اسرائیلی سفیر رون ڈرمر نے امریکی خصوصی نمائندہ جیسون گرینبلٹ کے سامنے بھی پی ایل او کے دفاتربند کرنے کا معاملہ پیش کیا ہے۔

ٹی وی رپورٹ میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کا ایک بیان بھی نقل کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ انٹرپول کی جانب سے فلسطین کو رکنیت ملنے کا معاملے معمولی نہیں۔ اسرائیل سفارتی محاذ پر اس اقدام کا بھرپور جواب دے گا۔

مختصر لنک:

کاپی