قابض صہیونی حکام کی طرف سے مسجد اقصیٰ بیت المقدس کی ایک سرکردہ رہ نما اور معلمہ پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ایک ماہ کی پابندی عاید کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس کی رہائشی الشیخہ بکیرات کو اسرائیلی پولیس کی طرف سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ ایک ماہ تک مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے داخل نہیں ہوسکتیں۔ اگر وہ نوٹس ملنے کے بعد بھی مسجد میں آئیں تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
مقامی ذرایع کا کہناہے کہ الشیخہ بکیرات کو اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس حکام کی طرف سے سنگین نتائج کی دھکیاں دی جاتی رہی ہیں۔ انہیں مسجد اقصیٰ میں باقاعدگی سے آنے کی پاداش میں بار بار ڈرایا اور دھمکایا جاتا رہا ہے تاہم وہ دھکیوں کو خاطر میں نہ لاتےہوئے قبلہ اول سے اپنا تعلق قائم رکھے ہوئے ہیں۔
بکیرات کا شمار مسجد اقصیٰ کی دیرینہ مرابطات اور نمازیوں میں ہوتا ہے۔