یورپی ملک پولینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک عیسائی شہری نو ماہ قبل اپنے ملک سے اسلام کے بارے میں جان کاری کے طویل سفر پر روانہ ہوا جہاں وہ کئی ملکوں کا سفر طے کرنے کے بعد ترکی پہنچا ہے۔ اس کی اگلی منزل مقبوضہ بیت المقدس اور آخر میں مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کا سفر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پولش شہری کریسٹین برگر گذشتہ جمعہ کو ترکی کی ’ادی یمان‘ ریاست پہنچا۔ وہ اپنے دو گھوڑوں کے ہمراہ 9 ماہ کا سفر طے کرکے وہاں پہنچا ہے۔ برگر کا کہنا ہے کہ ترکی پہنچنے پر اس کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ جب اس سے اس کے اس انوکھے سفر کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ وہ اسلام کی حقانیت کے بارے میں جان کاری کے لیے ملکوں ملکوں کی خاک چھان رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ جہاں سے بھی گذرا اس نے اسلام کے بارے میں مثبت رائے پائی۔ وہ تین ماہ سے ترکی میں ہے جہاں سے اب وہ القدس کی طرف جانے کے لیے تیاری کررہا ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کریسٹین برگر نے بتایا کہ اس کے کچھ عرصہ پیشتر عیسائی مذہب قبول کیا تھا، مگر وہ قرآن پاک بھی اچھی طرح پڑھ سکتا ہے۔ وہ اسلام کے بارے میں مزید جاننے کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ بھی جائے گا تاکہ دین اسلام کے بارے میں گہرائی کے ساتھ مطالعہ کرسکے۔
برگر کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا سفر نو مہینے پہلے پولینڈ سے شروع کیا تھا جہاں اس نے کئی ملکوں سے گذر کر ترکی میں پڑاؤ کیا ہے۔ ترکی کی مختلف ریاستوں میں اس کا شاندار استقبال کیا گیا۔