فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی ایک عدالت نے فلسطینی آئین کے مطابق ایک یونیورسٹی پروفیسر کے وحشیانہ قتل، ڈکیتی، لوٹ مار اور غیرقانونی طور پر اسلحہ رکھنے سمیت مختلف دفعات کے تحت تین مجرموں کو سزائے موت اور چوتھے کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں فوجی داری کیسز پر نظر رکھنے والی کمیٹی کا کہناہے کہ 66 سالہ پروفیسر ڈاکٹر محمد المصری کے قتل میں ملوث تین ملزمان کو سزائے موت اور چوتھے کو عمرق قید کی سزا کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کو سزائیں قانونی تقاضے، شواہد اور ٹھوس ثبوت ملنے کے بعد دی گئی ہیں۔ نیز مقتول فلسطینی پروفیسر کی طرف سے مجرموں کے ساتھ کسی قسم کی مصالحت کی کوئی پیشکش سامنے نہیں آئی۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں سنہ 2015ء کو دیر البلح کے مقام پر نماز عشاء کے بعد ملزمان نے گھر میں ڈکیتی کی واردات کے دوران پروفیسر ڈاکٹر احمد محمد المصری کو قتل کردیا تھا۔ مقتول غزہ کی پٹی میں الاقصیٰ یونی ورسٹی میں پروفیسر تھے۔
پولیس نے پروفیسر المصری کے قاتلوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جس کے بعد عدالت نے انہیں اس جرم پر سزائیں سنائی ہیں۔