بین الاقوامی فوج داری پولیس کی تنظیم ’انٹرپول‘ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین کی شمولیت پررائے شماری کے حوالے سے درخواست کو بیجنگ میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے کی تجویز مسترد کردی ہے، جس کے بعد صہیونی ریاست فلسطین کو انٹرپول کے ایجندے سے باہر رکھنے کی سازش میں ناکام ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ انٹرپول عالمی امن پولیس کی ایک دیرینہ تنظیم ہے جس کا قیام سنہ1923ء میں عمل میں آیا تھا۔ آج 190 ممالک اس کے رکن ہیں۔
اسرائیلی اخبار ’یروشلم پوسٹ‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطین کو انٹرپول کی رکنیت دلوانے کی کوششوں میں رخنہ اندازی کی اسرائیلی مہم جاری ہے۔ اسی ضمن میں اسرائیل نے انٹرپول کو درخواست دی تھی کہ وہ آئندہ دنوں بیجنگ میں ہونے والے جنرل کونسل کےا جلاس میں فلسطین کی رکنیت پر رائے شماری کو ایجنڈے میں شامل نہ کرے تاہم انٹرپول کی انتظامی کونسل نے صہیونی ریاست کی درخواست مسترد کردی ہے اور کہا ہے کہ وہ فلسطین کی رکنیت پر رائے شماری میں تاخیر کی درخواست قبول نہیں کرسکتا۔
خیال رہے کہ انٹرپول کی جنرل کونسل کا سالانہ اجلاس آئندہ دنوں چین میں ہو رہا ہے۔ انٹرپول کے اجلاس کے ایجنڈے میں فلسطینی مملکت کو رکنیت دلوانے کی کوششیں بھی شامل ہیں تاہم اسرائیل مسلسل لابنگ کے ذریعے رکن ممالک کو فلسطین کی حمایت سے دستکش کرنے کی کوششیں کررہا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے باضابطہ طور پر سنہ2015ء میں عالمی فوج داری پولیس انٹرپول کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ انٹرپول کی رکنیت ملنے کے بعد فلطسین کو مفرور اور اشتہاری عناصر کا تعاقب کرنے اور ان کے خلاف عالمی عدالتوں مقدمات سمیت دیگر قانونی کارروائیوں کا حق مل جائے گا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی نے انٹرپول کی رکنیت حاصل کی تو وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث صہیونی فوجیوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے اور ان کا تعاقب کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گی۔