اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے مرد فوجی اہلکاروں کی سروس کی مدت میں کمی کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لائبرمین نے وزارت دفاع اور وزارت خزانہ کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کی مخالفت کی ہے جس میں مرد فوجیوں کی لازمی سروس میں کمی اور ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار نے بتایا ہے کہ وزیر دفاع نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ فوجیوں کی لازمی سروس جوکہ 36 ماہ ہے کو 32 ماہ کرنے کے پر نظرثانی کریں۔
ہارٹز کے مطابق گذشتہ ہفتے آوی گیڈور لائبرمین نے دفاعی شعبے کے بجٹ میں اضافے کی بھی کوشش کی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع اور وزارت خزانہ نے سابق وزیر خزانہ موشے کحلون کے دور میں 2015ء میں ایک معاہدہ کیا تھا جس میں مرد فوجی اہلکاروں کی لازمی فوجی سروس کی مدت 36 ماہ سے کم کرکے 32 کردی گئی تھی۔