چهارشنبه 30/آوریل/2025

‘الشیخ راید صلاح کو جیلوں میں منتقلی کے دوران پابہ جولاں لایا جاتا ہے‘

پیر 25-ستمبر-2017

بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح نے ایک بار پھر اپنے ساتھ صہیونی درندہ صفت فوجیوں کی جانب سے برتے جانے والے غیر انسانی سلوک پر شدید احتجاج کیا ہے۔ گذشتہ روز عدالت کے سامنے پیشی کے موقع پر الشیخ راید صلاح نے کہا کہ انہیں  ریمون جیل سے الجلمہ جیل میں لانے کے ہوئے ہاتھ، پاؤں کو باندھ کر انتہائی تکلیف دہ انداز میں منتقل کیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح نے اسرائیلی جج کے سامنے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں نے ایک سے دوسری جیل لاتے ہوئے میرے ہاتھوں کو زنجیروں سے باندھا، اس کے بعد پاؤں کو بھی زنجیروں میں جکڑا، بعد ازاں ہاتھوں اور پاؤں کی زنجیروں کو آپس میں باندھ دیا گیا۔ اس طرح انہیں پابہ جولاں لایا گیا ہے۔ جیل سے عدالت آنے کے دوران ہاتھوں اور پاؤں کو باندھے جانے کے باعث شدت تکلیف سے وہ ایسے محسوس کررہے تھے گویا ان کے ہاتھ ٹوٹ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی فوج نے 15 اگست 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف تشدد کو ہوا دینے اورفلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت سمیت کئی دوسرے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

الشیخ راید صلاح اپنی ایک سابقہ پیشی کے موقع پر اپنے ساتھ برتے جانے والے غیر انسانی سلوک پر پہلے بھی احتجاج کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عقوبت خانے میں انہیں ٹوائلٹ نما کوٹھڑی میں بند کیا گیا ہے جہاں وہ رفح حاجت کرنے، نماز ادا کرنے، قرآن کی تلاوت کرنے اور لیٹنے پر مجبور ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج مجھے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے بات کرنے کی پاداش میں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے۔ الشیخ راید صلاح کے وکیل کا کہناہے کہ صہیونی تفتیش کار الشیخ راید صلاح کو دوران حراست ہولناک تشدد کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی