قابض صہیونی فوج اور نہتے فلسطینیوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں قابض فوج انہیں منتشر کرنے کے لیے وحشیانہ انداز میں آنسوگیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج، براہ راست فائرنگ اور دھاتی گولیوں کا بے دریغ استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں عموما بڑی تعداد میں فلسطینی شہری زخمی اور بعض اوقات جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی شہری تمام تر بے سرو سامانی کے باوجود اپنی جانوں پر کھیل کر دشمن کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرتے ہوئے دشمن پر سنگ باری کرتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک فوٹیج تیزی کے ساتھ مقبول ہو رہی ہے جس میں آنسوگیس کی شیلنگ میں گھرے ایک فلسطینی نوجوان کو صہیونی فوجیوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے دکھایا جا سکتا ہے۔
ویڈیو فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپنی ہی آنسوگیس کی شیلنگ سے خود صہیونی فوجی بھی متاثر ہو رہے ہیں مگر ایک نہتا فلسطینی نوجوان اشک آور گیس کے دھوئیں اور گولوں کے درمیان پوری دلیری کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس کی اس جرات اور بہادری پر صہیونی فوجی بھی حیران ہیں کہ وہ کس بے پرواہی کے ساتھ ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جارحیت کا منہ چڑا رہا ہے۔
یہ واقعہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے خربہ قلقس میں پیش آیا جہاں دو روز قبل سرائیلی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی تھی۔
مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی کوریج کرنے والے صحافی اور فوٹر گرافر بھی قابض فوج کی بربریت کا شکار ہوئے۔ قابض فوج نے کئی صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کیمرے اور دیگر آلات ان سے چھین کر توڑ ڈالے۔