اسرائیلی عدالتوں نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے چار فلسطینیوں کو قبلہ اول کے دفاع کے لیےکام کرنے کی پاداش میں قید اور بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائیں ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی عدالت نے قبلہ اول کے ایک محافظ 18 سالہ نوجوان محمد مروان وحید البکری کو آٹھ ماہ قید اور سالہ نوجوان محمد مروان وحید البکری کو آٹھ ماہ قید اور 3 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
ایک دوسری عدالت نے 19 سالہ محمد بکر محمد مصطفیٰ کو 14 ماہ قید اور 5 ہزار شیکل جرمانہ، 22 سالہ عماد محمد علی عبدالھادی ابو سنینہ کو 14 ماہ قید اور 5 ہزار شیکل جرمانہ اور 29 سالہ محمد ھبر محمد عجلونی کو 14 ماہ قید کے ساتھ 2500 شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ العجلونی شادہ شدہ ہیں اور ان کے تین بچے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے گذشتہ پانچ ماہ کے دوران بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے سرگرم فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج ان فلسطینیوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہے جو قبلہ اول کے دفاع کے لیے مظاہروں میں حصہ لیتے یا سوشل میڈیا پر سرگرمیوں میں پیش پیش ہیں۔ اسرائیلی فوج ایسے نوجوانوں کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے فالورز‘ قرار دے کران کا ٹرائل کررہی ہے۔