فلسطین کے مقبوضہ شہر ام الرشراش [ایلات] میں ایک یہودی عورت پر چاقو سے حملے کرنے کے الزام میں متعدد اردنی مزدوروں کو حراست میں لیا ہے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق منگل کی شام پولیس نے ام الرشراش میں ایک کارروائی کے دوران چار اردنی مزدوروں کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر ایک یہودی آباد کار خاتون پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ایلات میں ایک ہوٹل کے قریب متعدد افراد نے ایک 18 سالہ لڑکی پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کیا۔ حملہ آور اردنی عرب معلوم ہو رہے تھے۔
ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ ایک اردنی ’کنگ سلیمان‘ ہوٹل میں کام کرتا ہے۔ اس نے ہوٹل کی صفائی کے دوران ایک کمرے کے سامنے پہنچنے پر اچانک ایک لڑکی کو دیکھا۔ اس نے اردنی شہری کو بغیر کسی وجہ کے تھپڑے مارے جس کے جواب میں اس نے چاقو نکال لیا۔ پولیس نے چاقو سے حملہ کرنے والے اردنی اور اس کے متعدد ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔
اردنی مزدور ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے متعدد افراد کو بعد ازاں رہا کردیا گیا تھا تاہم دو تا حال پولیس کی تحویل میں ہیں۔