ڈنمارک کی پولیس کی جانب سے ایک محجب خاتون کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے پر وہاں پر موجود مسلمان کمیونٹی کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ مسلمانوں کی حامی تنظیموں نے با حجاب خاتون کو شہر کی حدود سے باہر نکالے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے نسل پرستانہ اقدام قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل ڈینش پولیس نے ایک مسلمان خاتون کا نقاب کھیچنے کی کوشش کی جس پر اس نے حجاب اتارنے سے انکار کردیا۔ اس پر پولیس نے مسلمان خاتون کو برسلز شہر کی حدود سے باہر نکال دیا۔
ڈینش وزیر برائے ایمی گریشن تھیو فرانکین نے اس واقعے کا اعتراف فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں کیا ہے اور تسلیم کیا ہے کہ پولیس نے ایک محب مسلمان خاتون کو شہر کی حدود سے باہر نکال دیا تھا۔
سنہ 2015ء میں بیلجیم کی پولیس نے ایک سعودی مسلمان خاتون کو برسلز کی سڑکوں پر چلنے سے اس لیے روک دیا تھا کہ وہ حجاب اوڑھے ہوئے تھی۔ پولیس نے اسے گاڑی چلانے سے روکنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔ بعد ازاں سعودی سفارت خانے کی مداخلت پر اسے رہا کیا گیا تھا۔