اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے قائم امن مبدوب نیکولائے ملادینوف نے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت کی زیرنگرانی عبوری انتظامی کمیٹی کے تحلیل کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انتظامی کمیٹی تحلیل کیے جانے کے بعد فلسطینیوں میں مفاہمت کا سنہری موقع پیدا ہوا ہے۔ تمام فلسطینی دھڑے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپس میں متحد ہوجائیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مندوب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس کی طرف سے انتظامی کمیٹی تحلیل کرتے ہوئے قومی حکومت کو غزہ کے انتظامات سنھبالنے کی دعوت دینا خوش آئند اور فلسطینیوں کے لیے مفاہمت کا بہترین موقع ہے۔ حماس نے مصر کی ثالثی کی مساعی کے بعد تحریک فتح کے ساتھ مفاہمت اور مصالحت کا ایک نیا باب کھولا ہے۔ توقع ہے کہ تحریک فتح اس کا مثبت جواب دے گی۔
ملادینوف کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل کا حل فلسطینیوں کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ غزہ کے عوام کو درپیش سنگین بحرانوں بالخصوص بجلی کے بحران کے حل کے لیے تمام انتظامی امور قومی حکومت کو سپرد کرنا ضروری تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز حماس نے غزہ کی پٹی میں اپنی زیرنگرانی قائم انتظامی کمیٹی تحلیل کرتےہوئے قومی حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ کو انتظامات سنھبالنے کی دعوت دی تھی۔
حماس نے سنہ 2011ء کو مصر میں طے پائے معاہدے کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے لیے بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ سنہ 2011ء کو مصر کی ثالثی میں طے پائے معاہدے میں فلسطین میں تمام منتخب جماعتوں پر مشتمل مخلوط قومی حکومت تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم فلسطینی دھڑے اس معاہدے پرعمل درآمد میں ناکام رہے ہیں۔