فلسطین اتھارٹی کے ایک سابق وزیر کے حال ہی میں فلسطینی اسیران کے بارے میں سامنے آنے والے ایک اشتعال انگیز پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق وزیر اشرف العجرمی نے اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹنے والے فلسطینیوں کو ’دہشت گرد‘ قرار دینے کی مذموم جسارت کی جس پر فلسطین کے عوامی ، سیاسی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی سیاسی جماعتوں العجرمی کے بیان کو صہیونی دشمن کی ترجمانی قرار دیتے ہوئے فلسطینی قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی سیاسی جماعت عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے العجرمی کے بیان کو دشمن کی ترجمان قرار دیتے ہوئے ان کے ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔
عوامی محاذ کا کہنا ہے کہ العجرمی نے بیت المقدس میں صہیونی حکام کے زیراہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں جہاں قابض دشمن کے ساتھ دوستانہ مراسم بڑھانے پر بات کی وہیں انہوں نے اسرائیلی دشمن کی جیلوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینی قومی ہیروز کی قربانیوں کی توہین کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ العجرمی اسیران کو دہشت گرد قرار دے کر پوری قوم کی دل آزاری کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہیں فوری گرفتار کرکے ٹرائل شروع کیا جائے اور اسیران کی توہین کرنے پر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ العجرمی جیسے شرپسند اور دشمن نواز عناصر اگر فلسطینی قوم میں موجود ہوں تو فلسطینیوں کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں۔
ادھر فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بھی اشرف العجرمی کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء اور اسیران کی قربانیوں کی توہین قرار دیا ہے۔